1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
صحتنیوزی لینڈ

ڈسپوزیبل ای سگریٹ، نیوزی لینڈ میں مکمل پابندی کا اعلان

10 جون 2023

نیوزی لینڈ میں ویپس کہلانے والے ڈسپوزیبل الیکٹرانک سگریٹس پر اگست کے مہینے سے مکمل پابندی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ وہاں تمباکو مصنوعات کی فروخت پر پابندی سمیت تمباکو نوشی کے خلاف قوانین مسلسل بہت سخت بنائے جا رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4SNTp
Teen Vaping Sucht
تصویر: picture-alliance/AP Photo/S. Senne

نیوزی لینڈ کی حکومت ملکی عوام میں نہ صرف تمباکو نوشی کی عادت کی بھرپور حوصلہ شکنی کرتی ہے بلکہ وہاں مختلف مراحل میں تمباکو مصنوعات کی فروخت کو قطعی ممنوع قرار دینے کے فیصلے پر عمل درآمد بھی جاری ہے۔

ویپنگ بھی تمباکو نوشی جتنی ہی خطرناک

الیکٹرانک یا ای سگریٹ کہلانے والی مصنوعات، جنہیں ویپس (vapes) بھی کہا جاتا ہے، پر مکمل پابندی عائد کیے جانے کے حکومتی فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے خاتون وزیر صحت عائشہ ویرال نے بتایا کہ اس فیصلے کا اطلاق ان ویپس پر ہو گا، جنہیں استعمال کے بعد پھینک دیا جاتا ہے اور جن سے ان کی بیٹریاں نکالی یا تبدیل نہیں کی جا سکتیں۔

عائشہ ویرال نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں ''نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد ایسے الیکٹرانک سگریٹ پیتی ہے اور اسی لیے حکومت اس رجحان کی حوصلہ شکنی کے لیے بہت سے اقدامات کر رہی ہے۔‘‘

Symbolbild E-Zigarette
نیوزی لینڈ میں تمباکو نوشی کے خلاف نئی پابندیاں خاص طور پر نوجوانوں کی وجہ سے ناگزیر ہو گئی تھیںتصویر: Koen van Weel/ANP/IMAGO

امریکہ سگریٹ میں نکوٹین کی مقدار میں بڑی کمی کا خواہاں

انہوں نے کہا کہ آئندہ ای سگریٹ بیچنے والی نئی دکانیں تعلیمی اداروں اور عوامی میل جول کی جگہوں کے قریب کھولنے کی اجازت بھی نہیں ہو گی۔

عائشہ ویرال کے مطابق، ''نیوزی لینڈ کی حکومت نوجوانوں میں ویپس کے استعمال کی روک تھام اور عام لوگوں کو سگریٹ نوشی ترک کرنے میں مدد دینے کے لیے ای سگریٹ کے استعمال کی اجازت دینے میں بھی توازن رکھنا چاہتی ہے۔‘‘

اقدامات میں بتدریج سختی

ویلنگٹن حکومت نے چھ ماہ قبل اعلان کیا تھا کہ ملک میں 14 سال یا اس سے کم عمر کے افراد کوئی بھی تمباکو مصنوعات بالکل نہیں خرید سکتے۔ اس پالیسی کے تحت اس عمر میں ہر سال ایک برس کا اضافہ کیا جاتا رہے گا، یہاں تک کسی بھی عمر کا کوئی بھی فرد تمباکو مصنوعات نہیں خرید سکے گا۔

امریکا میں ای سیگریٹ میں ممنوعہ منشیات کے استعمال کا انکشاف

Pakistan Zunahme der E-Zigaretten
آئندہ ای سگریٹ بیچنے والی نئی دکانیں تعلیمی اداروں اور عوامی میل جول کی جگہوں کے قریب کھولنے کی اجازت بھی نہیں ہو گیتصویر: Ismat Jabeen/DW

سگریٹوں کے ٹکڑے اٹھانے کا خرچ تمباکو کمپنیوں سے لینے کا منصوبہ

نیوزی لینڈ میں سگریٹ نوشی کرنے والے بالغ شہریوں کا ملکی آبادی میں مجموعی تناسب پہلے ہی بہت کم ہے، جو اس وقت صرف آٹھ فیصد بنتا ہے۔

اسی دوران ملکی وزیر اعظم کرِس ہِپکِنز نے بھی کہا ہے کہ تمباکو نوشی کے خلاف نئی پابندیاں خاص طور پر نوجوانوں کی وجہ سے ناگزیر ہو گئی تھیں۔

پاکستان میں تمباکو نوشی: روزانہ بارہ سو نابالغ بچوں کا اضافہ

دمے کی بیماری اور پھیپھڑوں کے دیگر امراض کی ملکی فاؤنڈیشن کے ڈیٹا کے مطابق نیوزی لینڈ میں اسکول جانے کی عمر کا ہر پانچواں نوجوان روزانہ کم از کم ایک بار الیکٹرانک سگریٹ پیتا ہے۔

کیا ای سگریٹ کم نقصان دہ ہے ؟

ویپس بنانے والی کمپنیوں پر الزام

نیوزی لینڈ میں حکومت نے ڈسپوزیبل ویپس کے استعمال کے رجحان کے خلاف کاروائی اس وجہ سے شروع ہوئی کہ قریبی ملک آسٹریلیا نے بھی نوجوانوں میں ویپنگ کے رجحان میں کمی کے لیے اقدامات کرتے ہوئے ساتھ ہی ٹوبیکو کمپنیوں پر یہ الزام بھی لگایا تھا کہ وہ نئی نسل کو نکوٹین کا عادی بنانے کے ہدف پر عمل پیرا ہیں۔

تمباکو صنعت ماحولیات کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے، عالمی ادارہ صحت

بین الاقوامی سطح پر ای سگریٹ سن 2000ء کے شروع میں متعارف کرائے گئے تھے اور عام سوچ یہ تھی کہ وہ روایتی سگریٹ نوشی سے کم خطرناک ہوتے ہیں، جو کہ کینسر کا باعث بنتی ہے۔

تاہم ایک نئی طبی تحقیق کے مطابق ویپس بھی بہت نشہ آور ہوتے ہیں اور نوجوانوں کو نکوٹین کی اپنی جسمانی ضرورت پورا کرنے کے لیے روایتی سگریٹ کی طرف دھکیل دیتے ہیں۔

م ق / م م (اے ایف پ)

یہ سگریٹ کا کچرا نہیں بلکہ خام مال ہے