1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

صدر بننے پر کیپیٹل ہل کے حملہ آوروں کو معاف کر دوں گا، ٹرمپ

11 مئی 2023

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چھ جنوری سن 2021 میں امریکی پارلیمان پر حملے کی سنگینی کو معمولی قرار دیتے ہوئے اسے 'ایک خوبصورت دن' قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ دوبارہ صدر بننے پر وہ اس میں ملوث افراد کو معاف کر دیں گے۔

https://p.dw.com/p/4RBOm
USA New Hampshire CNN Town Hall Trump
تصویر: Joseph Prezioso/AFP

سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز کہا کہ وہ سن 2024 میں وائٹ ہاؤس کے لیے دوبارہ منتخب ہونے پر چھ جنوری کو کیپیٹل ہل پر حملے کے لیے جن افراد کو سزا سنائی گئی ہے، ان میں سے بیشتر کو معاف کر دیں گے۔

’امریکی ملیشیا کیپیٹل ہل کو اڑا دینے کا ارادہ رکھتی ہے‘

ریپبلکن رہنما پہلے ہی آئندہ انتخابات میں عہدہ صدارت کے لیے اپنے ارادے کا اعلان کر چکے ہیں۔ انہوں نے یہ بیان نیو ہیمپشائر کے ایک ٹاؤن ہال میں سی این این سے بات چیت کے دوران دیا۔

کیپیٹل ہل: جو بائیڈن کی ٹرمپ پر 'جھوٹ کا جال' بچھانے کے لیے تنقید

جب چینل کی میزبان کیٹلان کولنز نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ سن 2020 کے انتخابات میں جو بائیڈن سے اپنی شکست کو تسلیم کریں گے، تو اس پر ٹرمپ نے اپنے پہلے کے دعووں پر زور دیا اور کہا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی۔ جب کولنز نے ان سے حقائق جانچنے کی بات کی تو ٹرمپ ان سے زور زور سے بات کرنے لگے۔

کیپیٹل ہل: بائیڈن خطاب کریں گے، ٹرمپ نے اپنا پروگرام منسوخ کر دیا

تقریب میں موجود اپنے حامیوں کی تالیوں کے دوران ٹرمپ نے کہا، ''یہ ایک خوفناک الیکشن تھا۔'' 

امریکا: کیپیٹل ہل پر حملے کی تفتیش کے لیے بل نا منظور 

انہوں نے جنوری 2021 میں امریکی کیپیٹل ہل کے اندر ہونے والے تشدد پر افسوس کا اظہار کرنے سے بھی انکار کر دیا، جہاں ان کے سینکڑوں حامیوں نے کانگریس کو انتخابی نتائج کی توثیق کرنے سے روکنے کی کوشش میں عمارت پر دھاوا بول دیا تھا۔

ٹرمپ مواخذے سے پھر بچ گئے، امریکی سینیٹ میں اکثریت کا فیصلہ ناکافی رہا

ٹرمپ نے کہا، ''میں ان میں سے بہت سے لوگوں کو معاف کرنے کے لیے تیار ہوں۔ میں ہر ایک شخص کے لیے تو یہ نہیں کہہ سکتا، کیونکہ ان میں سے بعض افراد شاید قابو سے باہر ہو گئے ہوں۔''

بائیڈن کی حلف برداری تقریب سے قبل مظاہرے

Trump wegen sexuellen Übergriffs zu Geldstrafe verurteilt
ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوری 2021 میں امریکی کیپیٹل ہل کے اندر ہونے والے تشدد پر افسوس کا اظہار کرنے سے بھی انکار کر دیاتصویر: Evan Vucci/AP/dpa/picture alliance

چھ جنوری کو کیا ہوا تھا؟

امریکی محکمہ انصاف کی ویب سائٹ کے مطابق سن 2021 کے آغاز میں تشدد کے الزام میں 950 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں وہ لوگ شامل ہیں، جن پر پولیس افسران پر حملہ کرنے یا مزاحمت کرنے، میڈیا کے ارکان پر حملہ کرنے، مہلک ہتھیار کے ساتھ محدود علاقے میں داخل ہونے اور سرکاری املاک کو تباہ کرنے کے الزامات شامل ہیں۔

امریکی فوجی قیادت کی طرف سے کیپیٹل ہِل پر ہنگامہ آرائی کی مذمت

اس ہنگامہ آرائی کے دوران ایک شخص نے ایوان نمائندگان کی اس وقت کی اسپیکر نینسی پیلوسی کی میز پر رفع حاجت بھی کر دی تھی۔

ٹوئٹر نے صدر ٹرمپ کے ذاتی اکاؤنٹ پر مستقل پابندی لگا دی

ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس کے سامنے ایک تقریر کے بعد یہ ہنگامہ پیش آیا تھا، جس میں انہوں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی اور انہیں کامیابی سے جان بوجھ کر محروم کردیا گیا۔ حملے سے عین قبل انہوں نے کہا تھا، ''ہم جہنم کی آگ کی طرح لڑتے رہے ہیں۔ اور اگر آپ بھی جہنم کی طرح نہیں لڑیں گے، تو آپ کا کوئی ملک نہیں رہے گا۔''

'ایک خوبصورت دن'

بدھ کو ٹاؤن ہال میں خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا: ''میں نے کبھی بھی اتنے بڑے ہجوم سے بات نہیں کی تھی اور اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ سمجھتے تھے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔ وہ دل میں محبت کے ساتھ وہاں موجود تھے۔ یہ ایک ناقابل یقین اور ایک خوبصورت دن تھا۔''

ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی (ڈی این سی) ٹرمپ کے اس بیان کے رد عمل میں کہا کہ سابق صدر نے 20 منٹ تک سن ''2020 کے انتخابات کے بارے میں جھوٹ بولا۔'' اس نے خوبصورت دن کے تبصروں پر بھی تنقید کی۔

ڈی این سی کے ترجمان عمار موسی نے ایک بیان میں کہا، ''اگر اسے اتنا خطرناک نہ مانا جاتا ہے، تو یہ ایک بہت ہی ناگوار بات ہو گی۔''

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)