1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب کی پاکستان کو مزید سرمایہ کاری کی یقین دہانی

29 اپریل 2024

سعودی عرب کی قیادت نے پاکستان کو 'ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے' وزیر اعظم شہباز شریف کو مزید سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی ہے۔ شہباز شریف نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی بات چیت کی ہے۔

https://p.dw.com/p/4fHZT
شہباز شریف نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی بات چیت کی ہے
شہباز شریف نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی بات چیت کی ہےتصویر: K.M. Chaudary/AP Photo/picture alliance

وزیر اعظم کے دفترسے جاری بیان کے مطابق انہوں نے اتوار کے روز سعودی وزراء کے ساتھ ملاقاتیں کیں، جن کے دوران سعودی عہدیداران نے انہیں پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی۔  

بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ریاض میں عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کی سائیڈ لائینز پر سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد آل فالیح، وزیر خزانہ محمد آل جادان اور وزیر صنعت بندر بن ابراہیم الخیریف سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جیورجیوا کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کیا۔

شہباز شریف اور محمد بن سلمان میں کیا باتیں ہوئیں؟

اب سعودی نائب وزیر دفاع پاکستان میں

وزیر اعظم کے دفترسے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی وزیر سرمایہ کاری نے پاکستانی وزیر اعظم کو بتایا کہ سعودی سرمایہ کاروں کا ایک وفد جلد ہی پاکستان کا دورہ کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ "سرمایہ کاری کے حوالے سے پاکستان ہماری ترجیح ہے" اور سعودی عرب اسلام آباد کے ساتھ زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور توانائی کے شعبوں میں مکمل تعاون جاری رکھے گا۔

سعودی وزیر سرمایہ کاری نے شہباز شریف سے کہا، "آپ کا مشن ہمارا مشن ہے۔" ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں ترقی کے مشن کو آگے بڑھانے کے لیے وزیر اعظم کو سعودی عرب کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

علاوہ ازیں سعودی وزیر خزانہ جادان نے وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران کہا کہ سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کرے گا۔ ان کا کہنا تھا، "پاکستان کی ترقی سعودی عرب کی ترقی ہے۔"

سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان اہم کیوں؟

پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری دہشت گردوں کے نشانے پر

 وزیر صنعت الخیریف نے شہباز شریف سے ملاقات کے دوران زراعت ، معدنیات، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں پاکستان کے ساتھ اشتراک کے حوالے سے گہری دلچسپی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ سعودی نجی کمپنیوں سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے رابطے میں ہیں اور ان کمپنیوں کے نمائندگان  بہت جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ وزیر صنعت نے مزید کہا، "دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان اشتراک ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔"

سعودی وزراء سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب کی حمایت اور تعاون سے پاکستان کے معاشی حالات بہتر ہوئے ہیں۔ انہوں نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینے پر شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔

شہباز شریف نے محمد بن سلمان کے ساتھ بھی ملاقات کی، جس میں انہوں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ خیال رہے کہ دونوں رہنماوں نے اس سے قبل اس ماہ کے اوائل میں ملاقات کی تھی۔

آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات

پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی سربراہ جیورجیوا کے ساتھ قرض کے نئے پروگرام پر بات چیت کی، جس میں گزشتہ سال کے دوران حاصل ہونے والے فوائد کو برقرار رکھنے اور ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار کو مثبت رکھنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

بیان میں کہا گیا ہے،"دونوں فریقوں نے پاکستان کے ایک اور آئی ایم ایف پروگرام میں داخل ہونے پر بھی تبادلہ خیال کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ گزشتہ سال میں حاصل ہونے والے فوائد کو مستحکم کیا جاسکے اور اقتصادی ترقی کی رفتار مثبت رہے۔"

خبروں کے مطابق شہباز شریف نے پاکستان کی معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ساختی اصلاحات، سخت مالیاتی نظم و ضبط اور دانشمندانہ پالیسیوں کی ہدایت دی ہے۔

شہباز شریف نے انہیں پاکستان آنے کی دعوت بھی دی۔

دریں اثناآئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آج پیر کی شام واشنگٹن میں ہوگا، جس میں اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ ایگریمنٹ کے تحت پاکستان کو ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی آخری قسط جاری کرنے کی منظوری متوقع ہے۔

ج ا/  م ا   (خبررساں ادارے)