1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سرینگر: بھارتی فوجی قافلے پر حملہ، ایک فوجی ہلاک، چار زخمی

5 مئی 2024

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ایک فوجی قافلے پر مشتبہ باغیوں نے گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں بھارتی فضائیہ کا ایک اہلکار ہلاک اور کم از کم چار دیگر زخمی ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/4fWJK
Indien | MiG-21 Jet
تصویر: Naveen Sharma/SOPA Images/ZUMA Wire/picture alliance

کشمیر کے متنازعہ علاقے میں قومی انتخابات کی مہم جاری ہے۔ بھارتی فضائیہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجی قافلے پر نامعلوم تعداد میں مسلح عسکریت پسندوں نے حملہ کیا۔ اس قافلے کو سری نگر  شہر سے 200 کلومیٹر جنوب میں پونچھ کے  پہاڑی علاقے میں نشانہ بنایا گیا اور کم از کم ایک فوجی ٹرک خودکار رائفل کی گئی فائرنگ کا نشانہ بنا۔

بھارتی ایئرفورس کے بیان کے مطابق ہفتے کی رات دیر گئے ہونے والے اس حملے میں پانچ اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے ایک بعدازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ ہلاک ہونے والے کی شناخت بطور ایک کارپورل بتائی گئی ہے۔

کشمیریوں کو ہزاروں میل دور کیوں قید کیا جاتا ہے؟

اطلاعات کے مطابق اس علاقے کے ایک پڑوسی حلقے میں 19 اپریل کو بھارت کے حالیہ عام انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ بھی ہوئی تھی اور پونچھ کے ووٹرز نے دراصل اس ہفتے اپنا ووٹ ڈالنا تھا لیکن بھارت کے الیکشن کمیشن نے حالیہ دنوں میں موسم کی خرابی کی وجہ سے پولنگ کو 25 مئی تک ملتوی کر دینے کا اعلان کیا تھا۔

Indien Kashmir | Indischer Soldat
بھارتی بارڈر سکیورٹی فورسز سرینگر اور لداخ کے اطراف تعیناتتصویر: Sajad Hameed/Pacific Press/picture alliance

کشمیر  کا خطہ 1947ء میں برصغیر کی تقسیم کے بعد سے بھارت اور پاکستان کے درمیان منقسم ہے۔ دونوں جنوبی ایشیائی ریاستیں ہمالیہ کے اس مکمل علاقے پر اپنا دعویٰ کرتے ہیں۔

سن 1989 کے بعد سے، بھارتی حکمرانی کے مخالف باغی گروپوں نے بھارت   کے زیر انتظام کشمیر میں بغاوت کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ کشمیر کا مسئلہ جنوبی ایشیا کی ان دو جوہری طاقتوں کے بیچ 1947ء سے تنازعے کا سبب بنا ہوا ہے اور اس خطے میں اب تک ہزاروں شہری، فوجی اور عسکریت پسند مارے جا چُکے ہیں۔

مندر کی دیکھ بھال کرتا مسلمان کشمیری

2019 ء میں بھارتی حکومت نے خطے کی محدود خودمختاری کو منسوخ کر دیا تھا اور حفاظتی حصار کو بڑھا دیا تھا اُس کے بعد سے بھارت  کے زیر انتظام کشمیر کے چند علاقوں میں تشدد میں واضح کمی آئی تھی۔

Symbolbild Indien Indische Polizisten
دوہزار بائیس میں بھارتی زیر انتظام جموں و کشمیر میں سکیورٹی کی صورتحال نہایت سنیگن ہو گئی تھیتصویر: Faisal Bashir/SOPA Images via ZUMA Press Wire/picture alliance

گزشتہ ماہ سے، اس شورش زدہ  علاقے میں انتخابات کی مہم میں تیزی آئی اور ساتھ ہی باغیوں کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ اپریل میں، پورے علاقے میں تین مختلف جھڑپوں میں تین مشتبہ باغی ہلاک اور ایک پولیس افسر اور تین فوجی زخمی ہوئے۔

بھارت کے چھ ہفتے تک جاری رہنے والے طویل قومی انتخابات میں ووٹنگ، جو گزشتہ ماہ شروع ہوئی تھی، یکم جون تک جاری رہے گی۔

ک م/ا ب ا (اے پی، اے ایف پی)