1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

30 مارچ 2020

'لنڈن شڑاسے‘ کو 35 سال تک جرمن ٹیلی وژن کے ایک اہم ڈرامہ سیریل کی حیثیت حاصل رہی۔ تاہم اس کے ناظرین کی تعداد مسلسل کم ہونے کی وجہ سے اسے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/3aBPW
Flash-Galerie Christoph Schlingensief Lindenstraße hier mit Geissendörfer
تصویر: picture-alliance/dpa

'لنڈن شڑاسے‘ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس ڈرامہ سیریل نے اپنے ابتدائی دنوں میں معاشرے میں موجود کئی ایسی روایات کو توڑا، جنہیں اس سے قبل  ٹی وی پر نہیں دکھایا جاتا تھا۔ مثال کے طور پر پہلی مرتبہ جرمن ٹی وی پر اس ڈرامہ سیریل میں دو مردوں کو ایک دوسرے کا بوسہ لیتے ہوئے دکھایا گیا۔

'لنڈن شڑاسے‘ کی آخری قسط اتوار کو نشر کی گئی۔ اس سیریز کی الوداعی قسط کا پہلے ہی سے اعلان کر دیا گیا تھا۔ اس سیریز کے ساتھ ایک مثالی شو کے عہد کا خاتمہ بھی ہو گیا ہے۔ اتوار کو پیش کی جانے والی  اس کی 1758 ویں قسط تھی اور اس کا عنوان تھا، گڈ بائی۔

Rosa Trauung in der "Lindenstraße"
تصویر: picture-alliance/dpa/WDR

پہلی مرتبہ 'لنڈن شڑاسے‘ آٹھ دسمبر 1985ء کو نشر کیا گیا تھا۔ اس کے بعد یہ چھٹیوں کے دوران اور انتخابات جیسے اہم مواقع کے علاوہ ہر اتوار کو بغیر کسی وقفے کے باقاعدگی سے نشر کیا گیا۔ جرمنی میں انتخابات اتوار کے روز ہی منعقد ہوتے ہیں۔ یہ ایک دور میں جرمنی کا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا ڈرامہ سیریل تھا۔ اسے جرمن پبلک براڈ کاسٹر 'اے آر ڈی‘ نشر کیا کرتا تھا۔

یہ ڈرامہ ہنس گائسن ڈؤرفر کی تخلیق تھی تاہم بعد ازاں ان کی بیٹی ہانا گائسن ڈؤرفر نے اسے آگے بڑھایا۔ اس میں شہر میونخ کی ایک خیالی سڑک 'لنڈن شڑاسے‘ پر رہنے والوں کی کہانیاں دکھائی جاتی تھیں۔ تاہم اس ڈرامے کو کولون میں قائم اسٹوڈیوز میں فلمایا جاتا تھا۔

اس ڈرامہ سیریل کی شہرت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسے پہلے ہی مختلف میوزیمز میں یادگار بنایا جا چکا ہے۔

Symbolbild: Die Lindenstrasse wird nach 34 Jahren eingestellt
تصویر: picture-alliance/dpa/WDR

ع ا  / ع س (اے ایف پی،ڈی پی اے )