1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سفر و سیاحتانڈونیشیا

انڈونیشی جزیرے بالی پر سیاحتی ٹیکس متعارف

18 فروری 2024

اس ٹیکس کا اطلاق بالی میں آنے والے غیر ملکی سیاحوں پر ہو گا۔ اس مد میں حاصل ہونے والی رقم جزیرے کی تاریخی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے خرچ کی جائے گا۔

https://p.dw.com/p/4cXgb
Videostill | Beitrag Indonesien Bali | Tourismus und Algenbauern
تصویر: DW

بالی کے حکام کے مطابق اس جزیرے پر آنے والے تمام سیاحوں سے ڈیڑھ لاکھ روپیہ جو تقریبا دس ڈالر کے برابر ہے، ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ اس ٹیکس کا مقصد 'خداؤں کے جزیرے‘ کے نام سے مشہور بالی کی ثقافتی ورثے کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

انڈونیشی جزیرے لومبوک پر شدید زلزلہ، قریب ڈیڑھ سو افراد ہلاک

بالی کے کوہ آگونگ میں آتش فشانی کا خطرہ بڑھ گیا

 یہ جزیرہ سالانہ لاکھوں غیر ملکی سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ اور کووڈ وبا کے ختم ہونے کے بعد سے سیاحوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ سیاحوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر مقامی باشندے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بالی کی معیشت میں ٹورازم انڈسٹری ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔

بالی کے قائم مقام گورنر سانگ مہندرا جیا نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوے کہا، ''اس ٹیکس کا مقصد بالی میں ثقافت اور ماحولیات کا تحفظ ہے۔‘‘

حال ہی میں جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق یہ سیاحتی ٹیکس ''لو بالی‘‘ نامی ایک آن لائن پورٹل کے ذریعے الیکٹرانک طور پر ادا کیا جا سکتا ہے اور اس پورے عمل میں ایک منٹ سے بھی کم وقت درکار  ہو گا۔

Symbolbild Indonesien Schweinefleisch essen
بالی سیاحوں کے لیے ایک پرکشش جگہ ہےتصویر: robertharding/picture alliance

 اس کا اطلاق صرف بیرون ملک سے یا انڈونیشیا کے دیگر حصوں سے بالی میں داخل ہونے والے غیر ملکی سیاحوں پر ہو گا۔ تاہم انڈونیشی شہریوں سے ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال جنوری اور نومبر کے درمیان تقریباً 4.8 ملین سیاحوں نے بالی کا دورہ کیا۔ کووڈ 19 کی وبا کے دوران اس جزیرے کا سیاحتی شعبے شدید متاثر ہوا تھا تاہم اب آہستہ آہستہ سیاحوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

حکام نے کہا ہے کہ جزیرے کے ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے سیاحوں کےخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

حالیہ برسوں میں غیر ملکی سیاحوں کی جانب سے مقدس مذہبی مقامات پر برہنہ تصویریں بنانے کے واقعات پیش آئے تھے، جن کے بعد مقامی شہریوں اور سیاحوں کے مابین حالات کشیدہ بھی ہو گئے تھے۔

گزشتہ سال بالی کی مقامی حکومت نے غیر ملکی سیاحوں کے لیے ایک کتابچہ بھی شائع کیا تھا، جس میں تمام ضوابط و اصول درج کیے گئے تھے۔

م ق/ ع ا (خبر رساں ادارے)